چنڈی گڑھ،17؍جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)گزشتہ چار سالوں میں ڈیوس کپ میں اپنا پہلا سنگل میچ کھیل رہے روہن بوپنا پہلا سیٹ گنوانے کے بعد اچھی واپسی کر کے آج یہاں پہلے برعکس سنگل میں ہانگ چنگ کو شکست دی لیکن یونگ کیو لم نے رام کمار رامناتھن کو شکست دے کر ہندوستان کو ایشیا اوسیانا گروپ اے میچ میں جنوبی کوریا کے خلاف کلین سویپ نہیں کرنے دیا۔بوپنا کو ساکیت مینینی کی جگہ کورٹ پر اترنے کے لیے کہا گیا اور انہیں اے ٹی پی رینکنگ میں 655ویں درجہ بندی کے چنگ کے خلاف 3-6، 6-4، 6-4سے جیت درج کرنے کے لئے جوجھنا پڑا۔مینینی جمعہ کو سخت میچ کھیلنے کے بعد اب تک تھکاوٹ سے نہیں ابھرے ہیں۔بوپنا نے ڈیوس کپ میں آخری بار ایک میچ 2012میں ازبکستان کے سرور اکراموو کے خلاف کھیلا تھا،وہ مقابلے کا پانچواں میچ تھا جس میں بوپنا جیتا تھا،یہ ان کی ڈیوس کپ سنگل میں کل دسویں جیت ہے۔ہندوستان نے پہلے دن دونوں سنگل اور کل ڈبلز میچ جیت کر برتری حاصل کر لی تھی اور اس طرح آج کے دونوں برعکس سنگل میچ رسمی رہ گئے تھے۔رام کمار پانچواں میچ کھیلنے کے لیے اترے لیکن رینکنگ میں اپنے سے 409مقام نیچے قابض لم سے دو گھنٹے تک چلے قریبی مقابلے میں 3-6، 6-4، 6-7سے شکست کھا گئے۔کوریا ٹیم بھلے ہی مقابلہ 1-4سے ہار گئی لیکن اس نے ہندوستانیوں کو آسانی سے نہیں جیتنے دیا،انہیں مشکل کورٹ پر کھیلنے پڑا لیکن انہوں نے آخر تک زبردست مقابلہ کیا۔لم کی فتح کے فورا بعد تمام ہندوستانی کھلاڑیوں کے منہ سے نکلا ’’بھائی واہ‘‘۔جس سے ناظرین بھی حیران ہو گئے۔ہندوستان اب 16ممالک کے عالمی گروپ میں جگہ بنانے کے لیے تیسری بار کوشش کرے گا۔اس کے ستمبر میں ہونے والے مقابلے میں اپنے مخالف کے بارے میں جاننے کے لیے عالمی گروپ کے میچوں کے نتائج تک انتظار کرنا پڑے گا۔
فوج میں ملازم لم پہلے دن مینینی سے ہار گئے تھے۔انہوں نے پیٹھ میں درد سے ابھرکر بہترین ٹینس کا مظاہرہ کرکے رامناتھن کو شکست دی۔لم نے پہلے سیٹ کے چوتھے گیم میں رام کمار کی سروس توڑی،اس کے بعد نویں گیم میں جب وہ سیٹ کے لئے سروس کر رہے تھے تب انہوں نے بریک پوائنٹ کے تین مواقع بچائے۔ہندوستانی کھلاڑی نے بھی تین سیٹ پوائنٹ بچائے لیکن کوریائی کھلاڑی نے چوتھے سیٹ پوائنٹ پر خود کو میچ میں آگے کر دیا۔دوسرے سیٹ میں لم کے پاس پھر سے آگے بڑھنے کا موقع تھا لیکن ہندوستانی کھلاڑی نے ساتویں گیم میں بریک پوائنٹ بچایا۔چنئی کے اس 21سالہ کھلاڑی نے آخر میں 12ویں گیم میں لم کی سروس توڑ میچ کو برابری پر لا دیا۔رام کمار کا اعتماد بڑھ گیا اور اس کے بعد انہوں نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے تیسرے سیٹ کے چھٹے گیم میں لم کی سروس توڑ کر4-2کی برتری بنائی لیکن نویں گیم میں جب وہ میچ کیلئے سروس کر رہے تھے تب ڈبل فالٹ کرکے اپنی سروس گنوا بیٹھے،یہ غلطی انہیں کافی مہنگی پڑی اور لم نے اسے ٹائی بریکر تک کھینچ دیا جس میں یہ کورین 7-2سے جیت درج کرکے کوریا کے نام ایک جیت درج کرنے میں کامیاب رہا۔اس سے پہلے سنگل میں کھیلنے کا بوپنا کا کم تجربہ شروع میں صاف دکھا،وہ کافی حد تک اپنی تیکھی سروس پر منحصر رہے لیکن چنگ پر اس کا اثر نہیں پڑا اور انہوں نے اچھا چیلنج پیش کیا۔پہلا سیٹ گنوانے کے بعد بوپنا دوسرے سیٹ میں بھی 0-3سے پیچھے چل رہے تھے، اس کے بعد انہوں نے زبردست واپسی کی اور چنگ کی جیت کی امیدوں پر پانی پھیرا۔بوپنا نے چنگ کو اپنے اککا سے بیک فٹ پر دھکیلا۔انہوں نے ایک گھنٹے 23منٹ تک چلے میچ میں کل 27اککا لگائے،یہ ان کی تیکھی سروس تھی جس سے وہ میچ جیتنے میں کامیاب رہے،انہیں گراؤنڈ سٹروک میں جوجھانا پڑا کیونکہ طویل عرصے بعد انہیں مکمل کورٹ سنبھالنا پڑ رہا تھا۔